اردو ترجمہ کے لیے نیچے سکرول کریں۔
بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ
This is a proposal for local Muslim burial councils, Councils of Masaajid, and individual Masaajid to consider establishing an "Inheritance Debt Resolution Committee" to facilitate the expeditious settlement of debts owed by deceased individuals. The proposed Committee would address several key issues in the current process of debt resolution in Muslim communities.
Current Practice and Its Limitations
Presently, it is customary for the imam to make an announcement immediately prior to the funeral (janazah) ceremony, requesting that any individuals holding outstanding debts against the deceased approach a designated family member. However, this practice presents several challenges:
1. Temporal inappropriateness: The period of bereavement is often not conducive to discussions of financial matters.
2. Emotional sensitivity: Creditors may feel reluctant to approach the bereaved family directly, given the sensitive nature of the subject.
3. Social discomfort: The public nature of the announcement and approachment may create discomfort for both creditors and the deceased's family.
A Proposal
The establishment of an Inheritance Debt Resolution Committee would offer a more structured and sensitive approach to resolving outstanding debts. Key features of this proposal include:
1. Intermediary Role: The Committee would serve as an impartial intermediary between creditors and the deceased's family.
2. Confidentiality: Creditors could approach the Committee discreetly, avoiding direct confrontation with the bereaved family.
3. Systematic Process: The Committee could implement a standardized procedure for debt verification and resolution.
4. Timeliness: This approach could expedite the debt resolution process, potentially allowing for settlement prior to burial, which aligns with Islamic principles.
Implementation of the Proposal
To effectively establish and operate such a Committee, local Muslim organisations would need to consider:
1. Appropriate composition of 2-3 volunteer individuals of the Committee capable and willing to undertake the task.
2. Educating the local community about the importance of debt settlement in Islam through the local mosques or otherwise. Importance of Debt in Islam.
“In matters of debt. By Him in whose hand Muhammad’s soul is, if a man were to be killed in God’s path then come to life, be killed again in God’s path then come to life, and be killed once more in God’s path then come to life owing a debt, he would not enter paradise till his debt was paid.” (Ahmad transmitted it, Mishkat al-Masabih 2929).
3. Individuals should be encouraged to document their debts in detail in their wills.
4. With the permission of the deceased’s family, when making the announcement of death via WhatsApp or Facebook group, a note should be added at the end that if anybody has money or other property owed to them by the deceased, they should submit a written claim through the local Inheritance Debt Resolution Committee by completing the attached form.
5. Any individual wanting to make a claim against the recently deceased should do so in writing by completing the form below. This form will then be forwarded to the deceased person's family.
6. The above-suggested procedure can be modified if deemed necessary after consultation with local elders and scholars.
بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ
یہ تجویز مقامی مسلم تدفین کونسلوں، مساجد کی کونسلوں، اور انفرادی مساجد کے لیے ہے کہ وہ "وراثتی قرض کے حل کی کمیٹی" قائم کرنے پر غور کریں تاکہ مرحوم افراد کے قرضوں کی فوری ادائیگی کو آسان بنایا جا سکے۔ مجوزہ کمیٹی مسلم کمیونٹیز میں قرض کے حل کے موجودہ عمل میں کئی اہم مسائل کو حل کرے گی۔
موجودہ طریقہ کار اور اس کی حدود
فی الحال، یہ رواج ہے کہ امام جنازہ کی تقریب سے فوراً قبل اعلان کرتا ہے، جس میں کسی بھی ایسے فرد سے درخواست کی جاتی ہے جس کا مرحوم پر کوئی واجب الادا قرض ہو، وہ خاندان کے نامزد کردہ رکن سے رابطہ کرے۔ تاہم، اس طریقہ کار میں کئی چیلنجز ہیں
وقت کی نامناسبت: سوگ کا دورانیہ اکثر مالی معاملات پر بات چیت کے لیے موزوں نہیں ہوتا۔
جذباتی حساسیت: قرض دہندگان موضوع کی حساس نوعیت کو دیکھتے ہوئے سوگوار خاندان سے براہ راست رابطہ کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کر سکتے ہیں۔
سماجی بے چینی: اعلان اور رابطے کی عوامی نوعیت قرض دہندگان اور مرحوم کے خاندان دونوں کے لیے بے چینی پیدا کر سکتی ہے۔
ایک تجویز
وراثتی قرض کے حل کی کمیٹی کا قیام واجب الادا قرضوں کے حل کے لیے ایک زیادہ منظم اور حساس نقطہ نظر پیش کرے گا۔ اس تجویز کی اہم خصوصیات میں شامل ہیں
ثالثی کا کردار: کمیٹی قرض دہندگان اور مرحوم کے خاندان کے درمیان ایک غیر جانبدار ثالث کے طور پر کام کرے گی۔
رازداری: قرض دہندگان سوگوار خاندان سے براہ راست تصادم سے بچتے ہوئے خفیہ طور پر کمیٹی سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
منظم عمل: کمیٹی قرض کی تصدیق اور حل کے لیے ایک معیاری طریقہ کار نافذ کر سکتی ہے۔
. بروقت کارروائی: یہ طریقہ کار قرض کے حل کے عمل کو تیز کر سکتا ہے، جس سے تدفین سے پہلے تصفیہ ممکن ہو سکتا ہے، جو اسلامی اصولوں کے مطابق ہے۔
تجویز کا نفاذ
یسی کمیٹی کو مؤثر طریقے سے قائم کرنے اور چلانے کے لیے، مقامی مسلم تنظیموں کو درج ذیل پر غور کرنا ہوگا
کمیٹی کے ۲-۳ رضاکار افراد کی مناسب تشکیل جو اس کام کو کرنے کے قابل اور مستعد ہوں۔
مقامی کمیونٹی کو مقامی مساجد یا دوسرے ذرائع سے اسلام میں قرض کی ادائیگی کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کرنا۔
حدیث نمبر 2929 مشکوٰۃ المصابیح میں حضرت محمد بن عبداللہ بن جحش رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم مسجد کے صحن میں بیٹھے تھے جہاں جنازے رکھے جاتے ہیں، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان تشریف فرما تھے۔ آپ نے آسمان کی طرف نظر اٹھائی، پھر سر جھکایا اور پیشانی پر ہاتھ رکھا اور فرمایا: "سبحان اللہ! سبحان اللہ! کیا سختی نازل ہوئی ہے؟" ہم نے اس دن اور رات خاموشی اختیار کی اور کوئی برائی نہ دیکھی، یہاں تک کہ صبح ہوئی۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: "وہ سختی کیا تھی جو نازل ہوئی؟" آپ نے فرمایا: "قرض کے بارے میں۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے، اگر کوئی شخص اللہ کی راہ میں قتل ہو، پھر زندہ ہو، پھر قتل ہو، پھر زندہ ہو، پھر قتل ہو، اور اس پر قرض ہو، تو وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا جب تک اس کا قرض ادا نہ کیا جائے۔"
یہ حدیث امام احمد نے روایت کی ہے۔
افراد کو اپنی وصیتوں میں اپنے قرضوں کو تفصیل سے دستاویز کرنے کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔
مرحوم کے خاندان کی اجازت سے، جب واٹس ایپ یا فیس بک گروپ کے ذریعے موت کا اعلان کیا جائے، تو آخر میں ایک نوٹ شامل کیا جانا چاہیے کہ اگر کسی کو مرحوم کی طرف سے رقم یا دیگر جائیداد واجب الادا ہے، تو وہ منسلک فارم مکمل کر کے مقامی وراثتی قرض کے حل کی کمیٹی کے ذریعے تحریری دعوی جمع کرائیں۔
حال ہی میں فوت شدہ شخص کے خلاف کوئی دعویٰ کرنے کا خواہش مند کوئی بھی فرد ذیل میں دیے گئے فارم کو مکمل کر کے تحریری طور پر ایسا کر سکتا ہے۔ یہ فارم پھر مرحوم شخص کے خاندان کو بھیج دیا جائے گا۔
مقامی بزرگوں اور علماء سے مشورے کے بعد اگر ضروری سمجھا جائے تو مذکورہ بالا تجویز کردہ طریقہ کار میں ترمیم کی جا سکتی ہے۔