Skip to main content

Actions and Utterances which Invalidate the Obligatory Prayer

بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ 

وہ اعمال اور اقوال جو فرض نماز کو باطل کر دیتے ہیں

It is crucial for every Muslim to know and avoid the actions, utterances, or behaviours that can invalidate their prayer. Here is a brief list according to Hanafi fiqh.

ہر مسلمان کے لیے یہ جاننا اور ان امور سے بچنا نہایت ضروری ہے جو اس کی نماز کو باطل کر سکتے ہیں، چاہے وہ کسی کا عمل ہو، قول ہو یا کوئی خاص طرزِ عمل۔
ذیل میں حنفی فقہ کے مطابق ان چیزوں کی ایک مختصر فہرست پیش کی جا رہی ہے۔

 

1. Speaking or Saying Something which is Not Part of Prayer

Speaking intentionally, uttering even two or more letters not related to prayer immediately breaks the prayer. 

Exceptions to this ruling are if it occurs out of ignorance or forgetfulness, or responding to Salam in the exact prescribed wording and saying brief words such as “Subhan Allah” to correct the imam. 

۱. نماز کے علاوہ کوئی بات کرنا یا ایسا کلام کہنا جو نماز کا حصہ نہ ہو

نماز کے دوران جان بوجھ کر کوئی ایسی بات کہنا یا دو یا اس سے زیادہ حروف ادا کرنا جو نماز کا حصہ نہ ہوں، نماز کو فوراً فاسد کر دیتا ہے۔

البتہ اس حکم میں چند استثناءات ہیں:

  • اگر ایسا لاعلمی یا بھول چوک کی وجہ سے ہو،

  • یا کسی کے سلام کا جواب دینا ہو لیکن صرف شریعت کے مقرر کردہ الفاظ میں،

  • یا امام کی اصلاح کے لیے مختصر طور پر "سبحان اللہ" کہنا ہو — تو ایسی صورتوں میں نماز فاسد نہیں ہوتی۔

 

2. Eating or Drinking

Intentionally eating or drinking, chewing or swallowing food, however small, invalidates the prayer.

Exceptions to this ruling include accidentally swallowing tiny, insignificant remnants of food left in the mouth, such as between the teeth).

۲. کھانا یا پینا

نماز کے دوران جان بوجھ کر کچھ کھانا یا پینا، یا چبانا یا کوئی بھی چیز نگلنا — خواہ وہ معمولی ہی کیوں نہ ہو — نماز کو باطل کر دیتا ہے۔

البتہ اس حکم سے مستثنیٰ وہ صورت ہے جب آدمی لاعلمی میں یا بھولے سے منہ میں موجود معمولی اور حقیر باقی ماندہ ذرات (جیسے دانتوں کے درمیان پھنسا ہوا کھانا) نگل لے۔ ایسی صورت میں نماز فاسد نہیں ہوتی۔

 

3. Laughing or Loud Utterances

Any loud, boisterous laughter that produces a sound which can be heard by others invalidates the prayer. According to the Hanafi fiqh, it also breaks the wudu.

Mere smiling, without sound or movement, does not invalidate the prayer. 

Intentionally weeping loudly for worldly reasons breaks the prayer, but silent weeping or crying for religious reasons does not. 

۳. زور سے ہنسنا یا بلند آواز سے کوئی بات کہنا

نماز کے دوران ایسا قہقہہ لگانا جس کی آواز دوسروں کو سنائی دے، نماز کو فاسد کر دیتا ہے۔ حنفی فقہ کے مطابق ایسی ہنسی وضو کو بھی توڑ دیتی ہے۔

صرف چہرے پر مسکراہٹ آ جانا، بغیر آواز یا حرکت کے، نماز کو باطل نہیں کرتا۔

اسی طرح دنیاوی غم یا تکلیف کی وجہ سے جان بوجھ کر بلند آواز سے رونا یا کراہنا بھی نماز کو توڑ دیتا ہے،
البتہ دین کی وجہ سے خاموشی کے ساتھ رونا یا آنکھوں سے آنسو آنا نماز کو فاسد نہیں کرتا۔

 

4. Invalid Movements and Actions

Any excessive, unnecessary, or continuous movement not required by Salah, such as jumping or clapping, renders the prayer invalid. Likewise, willfully turning one’s chest away from the direction of Qiblah invalidates the prayer.

۴. غیر شرعی حرکات و سکنات

نماز میں ایسی حرکت کرنا جو بے جا، ضرورت سے زائد، یا لگاتار ہو — جیسے کودنا، تالیاں بجانا یا کوئی غیر متعلقہ عمل — تو ایسی حرکت نماز کو فاسد کر دیتی ہے۔

اسی طرح اگر کوئی شخص جان بوجھ کر اپنا سینہ قبلہ کی سمت سے پھیر لے، تو اس کا یہ عمل بھی نماز کو باطل کر دیتا ہے۔

 

5. Uncovering ‘Awrah

Deliberate exposure of parts of the body that must be covered (‘awrah) invalidates the prayer unless it is accidental and is quickly corrected.

۵. ستر کا کھل جانا

نماز کے دوران اگر کسی شخص کا وہ حصہ جو شریعت کے مطابق چھپانا فرض ہے (یعنی ستر) جان بوجھ کر کھول دیا جائے، تو نماز باطل ہو جاتی ہے۔

البتہ اگر ستر کا کھل جانا غیر ارادی طور پر ہو اور فوراً اس کی اصلاح کر لی جائے، تو نماز فاسد نہیں ہوتی۔

 

 

A. Hussain