Skip to main content

Be a Role Model for the Next Generation in Your Masjid

اردو ترجمہ نیچے
بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ
 

The Masjid is more than just a place of worship—it is the heart of the Muslim community, where values, respect, and discipline are passed down from one generation to the next. The elders in the Masjid, hold a sacred responsibility to set an example for others, especially the young ones who watch and learn from them. Your actions, no matter how small, shape the future of the community.

The Prophet Muhammad () said: "The best among you are those who have the best manners and character". Your behaviour in the Masjid is more than personal worship—it is about inspiring others through kindness, patience, and discipline.

Everything you do in the Masjid—how you pray, how you speak, how you sit, how you treat others is noted by others and recorded by the Honourable Scribes and it sets the tone for the environment. If you respect the Masjid’s cleanliness and rules, others will be encouraged to do the same.

Allah )) reminds us in the Quran: "Indeed, Allah has done the believers a great favour by raising a messenger from among them—reciting to them His revelations, purifying them, and teaching them the Book and wisdom" (Quran 3:164). The Prophet Muhammad () was the ultimate role model—he didn’t just tell people what to do; he showed them through his own actions.

You may often witness behaviour in the Masjid that goes against Islamic etiquette. You might feel the urge to correct the individual, but how can you do so without offending him?

Islam teaches us to correct others with wisdom and kindness. The scholars advise: "Let your enjoining of good be good, and let not your forbidding of bad be bad." If correcting someone directly might embarrass or upset them, the best approach is to lead by example. Actions speak louder than words.

The Prophet () said: "If a young man honours an elderly on account of his age, Allah appoints someone to honour him in his old age". When you show kindness, respect, and patience, you earn the love and admiration of the younger generation. In return, they will respect you and continue your legacy of good behaviour.

Before every action in the Masjid, ask yourself: "If everyone in the Masjid copied my behaviour, would it make the Masjid a better place?" If the answer is “Yes”, then continue being that guiding light. If the answer is “No”, take a moment to reflect and improve.

By being a positive role model, you preserve the dignity of the Masjid, inspire younger generations, and earn immense rewards from Allah ﷺ)). Your presence in the Masjid is not just for you—it is a chance to leave a lasting legacy for those who will come after you.

A.Hussain, March 2025

 

بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ
 

مسجد میں نئی نسل کے لیے ایک بہترین نمونہ بنیے

مسجد صرف عبادت کی جگہ نہیں، بلکہ یہ مسلم معاشرے کا دل ہے جہاں اقدار، ادب اور نظم و ضبط ایک نسل سے دوسری نسل کو منتقل کیے جاتے ہیں۔ مسجد میں بزرگ افراد پر یہ مقدس ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ دوسروں، خاص طور پر نوجوانوں کے لیے ایک مثال قائم کریں۔ آپ کے چھوٹے سے چھوٹے اعمال بھی معاشرے کے مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

نبی کریم (ﷺ) نے فرمایا: "تم میں سے بہترین وہ ہیں جو اخلاق اور کردار کے لحاظ سے سب سے اچھے ہیں" (بخاری و مسلم)۔ مسجد میں آپ کا برتاؤ صرف ذاتی عبادت تک محدود نہیں، بلکہ یہ دوسروں کو مہربانی، صبر اور نظم و ضبط کے ذریعے متاثر کرنے کا ذریعہ ہے۔

مسجد میں آپ جو کچھ بھی کرتے ہیں—نماز پڑھنے کا انداز، دوسروں سے گفتگو، بیٹھنے کا طریقہ، دوسروں کے ساتھ برتاؤ—یہ سب لوگوں کی نظر میں ہوتا ہے اور اللہ کے فرشتے اسے لکھ رہے ہوتے ہیں۔ اگر آپ مسجد کے آداب اور صفائی کا خیال رکھیں گے، تو دوسرے بھی اس کی پیروی کریں گے۔

اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں: "یقیناً، اللہ نے مومنوں پر بڑا احسان فرمایا کہ ان میں ایک رسول بھیجا جو ان پر اس کی آیات پڑھتے، انہیں پاک کرتے اور کتاب و حکمت کی تعلیم دیتے ہیں" (قرآن 3:164)۔ نبی کریم (ﷺ) بہترین عملی نمونہ تھے—انہوں نے صرف نصیحت نہیں کی، بلکہ اپنے عمل سے لوگوں کو سکھایا۔

اکثر مسجد میں آپ کو ایسے رویے نظر آ سکتے ہیں جو اسلامی آداب کے خلاف ہوتے ہیں—جیسے نوجوانوں کا اونچی آواز میں بات کرنا، جوتے بے ترتیبی سے رکھنا یا نماز کی جگہ کا احترام نہ کرنا۔ ایسے میں آپ کو انہیں درست کرنے کی خواہش ہو سکتی ہے، لیکن بغیر کسی کی دل آزاری کے یہ کیسے کیا جائے؟

اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ دوسروں کو نرمی اور حکمت کے ساتھ نصیحت کریں۔ علمائے کرام فرماتے ہیں: "تمہارا بھلائی کا حکم دینا بھی بھلائی کے طریقے سے ہونا چاہیے، اور برائی سے روکنا بھی برے انداز میں نہ ہو۔" اگر کسی کو براہ راست ٹوکنے سے وہ برا محسوس کر سکتا ہے، تو بہترین طریقہ یہ ہے کہ خود ایک مثال قائم کریں۔ جب نوجوان آپ کو جوتے صحیح جگہ رکھتے، نماز میں خاموش رہتے، یا دوسروں کے ساتھ ادب سے پیش آتے دیکھیں گے، تو وہ بغیر کسی نصیحت کے سیکھیں گے۔ الفاظ کے بجائے اعمال زیادہ مؤثر ہوتے ہیں۔

نبی کریم (ﷺ) نے فرمایا: "جو نوجوان کسی بزرگ کا اس کی عمر کی وجہ سے احترام کرے، اللہ اس کے بڑھاپے میں کسی کو مقرر کر دے گا جو اس کا احترام کرے گا" (ترمذی)۔ جب آپ دوسروں کے ساتھ شفقت، احترام اور صبر سے پیش آتے ہیں، تو آپ نوجوانوں کی محبت اور عزت حاصل کرتے ہیں۔ بدلے میں، وہ آپ کا احترام کریں گے اور آپ کے اچھے آداب کی روایت کو آگے بڑھائیں گے۔

مسجد میں کوئی بھی کام کرنے سے پہلے خود سے پوچھیں
"اگر مسجد میں موجود سبھی لوگ میری طرح عمل کریں، تو کیا یہ مسجد کے لیے بہتر ہوگا؟"

اگر جواب ہاں میں ہے، تو اسی روشنی کا ذریعہ بنے رہیں۔ اگر جواب نہیں میں ہے، تو خود کو بہتر بنانے کے لیے ایک لمحہ رک کر غور کریں۔

ایک مثبت نمونہ بن کر، آپ مسجد کی حرمت کی حفاظت کرتے ہیں، نوجوان نسل کو متاثر کرتے ہیں اور اللہ کی جانب سے عظیم اجر حاصل کرتے ہیں۔ مسجد میں آپ کی موجودگی صرف آپ کے لیے نہیں—یہ ایک موقع ہے کہ آپ اپنے بعد آنے والوں کے لیے ایک مثالی ورثہ چھوڑیں۔

ع. حسین، مارچ 2025