Skip to main content

Preserving the Trust

بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ 

"امانت کی حفاظت"
شریعت پر مبنی وراثت کا منصوبہ

Preserving the Trust title page 4

 

Introduction

In Islām, wealth is not merely a personal possession or a symbol of status, it is a trust from Allāh (). The core belief is that all wealth ultimately belongs to Allāh (), and whatever a human being acquires in this world is granted by Him as a test of trust and responsibility. Allāh () says in the Qur'an: “To Allāh belongs whatever is in the heavens and whatever is in the earth.” (Surah Al-Baqarah, 2:284)

This verse reflects the fundamental Islāmic principle that ownership in its absolute sense rests with Allāh () alone. Humans are merely custodians of the wealth they possess. They are entrusted to use it responsibly, earn it through halal means, and spend it in ways that please Allāh (), including fulfilling the rights of the family, the needy, and society.

When a person dies, their ownership of wealth ceases, and it returns to the One who granted it, that is the Almighty Allāh. Allāh () in his Book has given us clear and detailed instructions on how the estate of the deceased should be distributed. This system of Islāmic inheritance is not open to personal interpretation or preference; it is a matter of divine law. For a Muslim, there is no choice whether or not to follow this Divine law, the Sharī‘ah.

By following these divine guidelines, justice is ensured, and the rights of all heirs are protected. Ignoring or altering this system is considered a serious violation of Islāmic law. Allāh () warns those who violate these laws of inheritance: “But whoever disobeys Allāh () and His Messenger and transgresses His limits, He will put him into the Fire to abide eternally therein, and he will have a humiliating punishment.”

Thus, wealth in Islām is not to be hoarded or misused. It is a temporary trust, a tool to do good, and a means of earning Allāh’s () pleasure. Recognizing this responsibility helps believers maintain a healthy perspective on material success, rooted in faith, ethics, and accountability in the hereafter.

This project, entitled “Preserving the Trust” is aimed at UK Muslims to ensure that their estate will be distributed according to the commandments of Allāh (). The project will need support from local scholars, a'immah, khuṭabā , local Muslim Council of mosques, Local Burial Councils and other Muslim organisations and volunteers to firstly raise awareness of the importance of Islāmic inheritance law within Sharī‘ah and secondly set up mechanisms to ensure that each of every Muslim who dies in the UK is distributed according to Sharī‘ah. Each town or city will need to set up their own Committee. Educational resources will be made available online to download.

This project is not just about law or administration; it is about honouring Divine Guidance and Commandments, preserving family harmony, and safeguarding one's Hereafter.

 

Dr. A. Hussain, June 2025

 

 

Preserve the trust diagram_2

 

 

تعارف

اسلام میں مال صرف ذاتی ملکیت یا دنیوی وجاہت کی علامت نہیں، بلکہ اللہ ربّ العزت کی طرف سے ایک امانت ہے۔ اسلامی عقیدے کی بنیاد اس حقیقت پر ہے کہ تمام مال و دولت دراصل اللہ تعالیٰ ہی کی ملکیت ہے، اور جو کچھ انسان کو اس دنیا میں حاصل ہوتا ہے، وہ ایک امتحان اور امانت کے طور پر عطا کیا جاتا ہے۔ چنانچہ قرآنِ مجید میں ارشاد فرمایا:
"لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ"
یعنی: "آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے، وہ سب اللہ ہی کا ہے۔" (البقرۃ: 284)

یہ آیتِ مبارکہ اسلامی معاشی نظریے کا بنیادی اصول واضح کرتی ہے کہ حقیقی اور کامل ملکیت صرف اللہ جل جلالہ کی ہے، انسان محض اس کا امین ہے۔ انسان سے مطالبہ ہے کہ وہ اس مال کو جائز ذرائع سے حاصل کرے، شرعی حدود کے اندر اس کو خرچ کرے، اور اس سے متعلقہ واجب الادا حقوق (جیسے: اہلِ خانہ، ضرورت مند اور معاشرے کے دیگر افراد کے حقوق) کی ادائیگی میں کوتاہی نہ کرے۔

جب انسان کا انتقال ہوتا ہے تو اس کے مال پر اس کی ملکیت کا اختتام ہو جاتا ہے، اور وہ دوبارہ اس ذاتِ پاک کی طرف لوٹتا ہے جس نے اسے یہ مال بطور امانت دیا تھا۔ اس موقع پر اللہ رب العزت نے اپنی مقدس کتاب میں ترکہ کی تقسیم کے واضح، مفصل اور قطعی احکام نازل فرمائے ہیں، جو کسی ذاتی رائے یا خواہش کے تابع نہیں بلکہ شرعی اور الٰہی حکم ہیں۔ مسلمان کے لیے اس شریعتِ الٰہیہ کو قبول کرنا فرض ہے اور اس میں کسی قسم کی ترمیم یا تغیر کی اجازت نہیں۔

شریعت کے ان احکام پر عمل کے ذریعے عدل و انصاف قائم ہوتا ہے، اور ورثاء میں سے ہر ایک کا حق محفوظ رہتا ہے۔ ان احکام سے انحراف یا ان میں تبدیلی شریعت کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اللہ تعالیٰ ایسے افراد کو سخت وعید سناتے ہوئے فرماتے ہیں:

"وَمَن يَعْصِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَتَعَدَّ حُدُودَهُ يُدْخِلْهُ نَارًا خَالِدًا فِيهَا وَلَهُ عَذَابٌ مُّهِينٌ"
(النساء: 14)
یعنی: "اور جو شخص اللہ اور اُس کے رسول کی نافرمانی کرے اور اُس کی مقرر کردہ حدوں سے تجاوز کرے، تو اللہ اُسے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جہنم میں داخل کرے گا، اور اُس کے لیے رسوا کن عذاب ہے۔"

پس، اسلام میں مال کو ذخیرہ کرنے یا محض دنیاوی مفادات کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں۔ یہ ایک عارضی امانت ہے، جس کے ذریعے خیر کے کام کیے جائیں، اور بندہ اللہ کی رضا کا طالب بنے۔ یہ فہم انسان کو دنیاوی کامیابی کے بارے میں ایسا معتدل نقطۂ نظر عطا کرتا ہے جو تقویٰ، اخلاص اور اخروی جوابدہی پر مبنی ہے۔

اسی تصور کو سامنے رکھتے ہوئے، "پریزروِنگ دی ٹرسٹ" (Preserving the Trust) کے عنوان سے یہ منصوبہ خاص طور پر برطانیہ میں مقیم مسلمانوں کے لیے ترتیب دیا گیا ہے، تاکہ وفات کے بعد ہر مسلمان کا ترکہ شریعتِ مطہرہ کے مطابق تقسیم ہو۔ اس مقصد کے حصول کے لیے مقامی علمائے کرام، ائمہ، خطباء، مساجد کی کونسلز، مقامی تدفین کمیٹیوں، مسلم تنظیموں اور رضاکاروں کا تعاون ناگزیر ہے۔ اس منصوبے کے دو اہم مقاصد ہیں:

  1. امت میں اسلامی قانونِ وراثت کی اہمیت اور فرضیت کا شعور پیدا کرنا۔

  2. ہر مسلمان کے لیے ایسا عملی نظام بنانا جو اس کی وفات کے بعد ترکہ کی شرعی تقسیم کو یقینی بنائے۔

ہر شہر یا قصبے میں ایک مقامی کمیٹی کا قیام ضروری ہوگا، جو ان مقاصد کو عملی جامہ پہنانے میں کردار ادا کرے گی۔ آن لائن تعلیمی وسائل بھی فراہم کیے جائیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد تک علم و آگاہی پہنچ سکے۔

یہ منصوبہ محض قانونی یا انتظامی نوعیت کا نہیں، بلکہ الٰہی ہدایات کی تعظیم، خاندانی وحدت کے تحفظ اور آخرت کی نجات کا ایک ذریعہ ہے۔

ڈاکٹر عابد حسین، جون 2025

 

 

Project Objectives

It is essential to educate the Muslim community about the obligation and wisdom behind Islāmic inheritance laws. These laws are divinely ordained and rooted in justice, compassion, and the protection of family ties. When followed correctly, they ensure that the rights of heirs are preserved and that wealth is distributed fairly according to Allāh’s Will, not personal preference.

One of the most crucial steps in fulfilling this obligation is for every adult Muslim to write an Islāmic Will. This simple act reflects obedience to Allāh () and secures the rights of those who will be left behind. Without a valid Islāmic Will, there is a real risk that an estate will be distributed in a manner contrary to Sharī‘ah.

Facilitating the clearance of debts and ensuring inheritance is distributed according to Islāmic law is not just a communal duty it is a form of worship. Debt takes precedence over inheritance in Islām, and many people overlook this vital aspect, which can cause harm to the soul of the deceased and injustice to the living.

To avoid family disputes, legal entanglements, and the risk of violating Islāmic guidelines, there is a pressing need to establish local support structures. These include inheritance education programs, Islāmic Will writing workshops, debt clearance guidance, and community-based dispute resolution committees. These initiatives will empower families, uphold Islāmic values, and, most importantly, help ensure that the deceased meets their Lord having fulfilled one of the most critical responsibilities, the proper handling of wealth after death.

The 4 main objectives of this project will insha’Allāh be:

  1. Educate the community on the obligation and wisdom of Islāmic inheritance.
  2. Encourage every adult Muslim to write an Islāmic Will.
  3. Facilitate debt clearance and inheritance distribution processes as per Sharī‘ah.
  4. Establish local support structures to prevent disputes and avoid secular legal complications.

 

منصوبے کے مقاصد

مسلمان معاشرے کو اسلامی وراثتی احکام کی فرضیت اور حکمت سے آگاہ کرنا نہایت ضروری ہے۔ یہ احکام محض سماجی ضوابط نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کردہ شرعی قوانین ہیں جو عدل، شفقت اور قرابت داری کے حقوق کی حفاظت پر مبنی ہیں۔ ان احکام کی صحیح پیروی کے ذریعے ورثاء کے حقوق محفوظ ہوتے ہیں اور مال کی تقسیم اللہ تعالیٰ کی رضا کے مطابق، نہ کہ ذاتی خواہشات کے مطابق، انجام پاتی ہے۔

ان شرعی احکام کی تعمیل کا ایک اہم ذریعہ ہر بالغ مسلمان کا شرعی وصیت نامہ تحریر کرنا ہے۔ یہ ایک سادہ مگر عظیم عمل ہے جو اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی علامت بھی ہے اور ان لوگوں کے حقوق کی ضمانت بھی جو متوفی کے بعد باقی رہ جائیں گے۔ اگر کسی مسلمان کا اسلامی وصیت نامہ موجود نہ ہو تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ اس کی جائیداد ایسی صورت میں تقسیم ہو جو شریعتِ مطہرہ کے منافی ہو۔

قرض کی ادائیگی اور وراثت کی شرعی تقسیم کا انتظام صرف ایک اجتماعی ذمہ داری ہی نہیں، بلکہ یہ ایک قسم کی عبادت بھی ہے۔ شریعتِ اسلامیہ میں قرض کو وراثت پر فوقیت حاصل ہے، لیکن اکثر لوگ اس اہم نکتہ کو نظر انداز کر دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں نہ صرف متوفی کی روح کو اذیت پہنچ سکتی ہے بلکہ اہلِ خانہ کے ساتھ بھی ناانصافی ہو سکتی ہے۔

خاندانی اختلافات، قانونی پیچیدگیوں اور اسلامی ضوابط کی خلاف ورزی سے بچنے کے لیے اس بات کی شدید ضرورت ہے کہ مقامی سطح پر تعاون کے مؤثر نظام قائم کیے جائیں۔ ان میں اسلامی وراثت سے متعلق تعلیماتی پروگرام، شرعی وصیت نویسی کی ورکشاپس، قرضوں کی ادائیگی کی رہنمائی اور کمیونٹی سطح پر اختلافات کے حل کی کمیٹیاں شامل ہوں۔ یہ اقدامات نہ صرف خاندانوں کو بااختیار بنائیں گے بلکہ اسلامی اقدار کا تحفظ بھی کریں گے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ مرحوم شخص اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملاقات کرے گا کہ اس نے مال کے بعد از وفات تصرف کے اہم ترین فریضے کو بخوبی ادا کیا۔

اس منصوبے کے چار بنیادی مقاصد ان شاء اللہ حسبِ ذیل ہوں گے:

  1. اسلامی وراثت کی فرضیت اور حکمت سے معاشرے کو آگاہ کرنا۔

  2. ہر بالغ مسلمان کو شرعی وصیت نامہ تحریر کرنے کی ترغیب دینا۔

  3. قرض کی ادائیگی اور مال کی شرعی تقسیم کے عمل کو آسان بنانا۔

  4. مقامی سطح پر تعاون کے ایسے نظام قائم کرنا جو اختلافات کے حل اور غیر شرعی قانونی پیچیدگیوں سے بچاؤ کا ذریعہ ہوں۔

 

Phase 1: Community Education & Awareness

1. Khutbah Series: “Legacy in Islām” (Month 1)

Deliver three consecutive Jumu‘ah khutbahs on:

  • Week 1: “The Commandments of Allāh () Regarding Inheritance” PDF file attached below
  • Week 2: “The Importance of an Islāmic Will for UK Muslims” PDF file attached below
  • Week 3: “Importance of Debts in Islām”  PDF file attached below

Resources:

  • Suggested kuthbas on the above topics will be made available for download in English and Urdu languages initially.

 

2. Monthly Educational Seminar Series (Months 2-4)

The seminars below may be scheduled shortly after each khuthba above.

Seminar 1: “Introduction to Islāmic Inheritance Law”

  • Importance & basic principles (fixed shares, heirs, non-heirs)
  • Common misconceptions

Seminar 2: “The Islāmic Will: What each Muslim must know”

  • What is a Sharī‘ah-compliant Will?
  • How to balance UK law and Islāmic requirements

Seminar 3: “The Role of Debt, Wasiyyah, and Heirs”

  • Settling debts before distribution
  • Islāmic Law of Wasiyyah/ Gifts (max one-third)

Seminar 4: “The Probate Process”

  • What the probate process involves. DIY v Solicitor

Resources:

  • Presentations on the above topics will be made available for download in English and Urdu languages initially.

Speakers: Local scholars, Muslim solicitors, Muslim wealth managers

Format: Powerpoint presentations in local masājid or community centres

 

3. Practical Workshops (Months 5-6)

Workshop 1: Writing Your Islāmic Will

  • Step-by-step Will drafting
  • Customisable Islāmic Will templates
  • Signing procedure and Testamentary formalities

Workshop 2: Asset Mapping, Debt Tracking & Estate Distribution

  • What is included in an estate. How to list and categorise assets. 
  • Understanding liabilities & debts in Islām
  • Preparing an "Estate Checklist"

Resources:

  • Information on the above topics will be made available for download in English and Urdu languages initially.

Speakers: Muslim solicitors, Muslim wealth managers

Format: Workshops in local masājid or community centres

 

فیز 1: کمیونٹی کی تعلیم و آگاہی

تعارفی بیان اور اہمیتِ منصوبہ

اسلامی معاشرت میں علمِ میراث، وصیت اور قرض کی ادائیگی جیسے احکام نہایت بنیادی اور اہمیت کے حامل ہیں۔ قرآنِ کریم اور سنتِ نبوی ﷺ میں ان امور کی بار بار تاکید آئی ہے۔ عصرِ حاضر میں خصوصاً برطانیہ میں مقیم مسلمانوں کے لیے ان احکام کی معرفت اور ان پر عمل درآمد نہ صرف دینی فریضہ ہے بلکہ معاشرتی ضرورت بھی ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک منظم منصوبہ پیش کیا جا رہا ہے، جس کا پہلا مرحلہ "کمیونٹی کی تعلیم و آگاہی" پر مشتمل ہے۔ اس کی تفصیل حسبِ ذیل ہے:

۱۔ خطبہ سلسلہ: "اسلام میں وراثت کا تصور" (مہینہ اول)

اس مرحلے میں تین مسلسل جمعہ کے خطبات دیے جائیں گے:

  •   ہفتہ اول: "اللہ تعالیٰ کے احکامِ میراث نیچے پی ڈی ایف فائل منسلک ہے۔"

  • ہفتہ دوم: "برطانیہ میں مقیم مسلمانوں کے لیے اسلامی وصیت کی اہمیت نیچے پی ڈی ایف فائل منسلک ہے۔"

  • ہفتہ سوم: "اسلام میں قرض کی اہمیت نیچے پی ڈی ایف فائل منسلک ہے۔"

ان موضوعات پر اردو و انگریزی میں منتخب خطبات کمیونٹی کے استفادہ کے لیے فراہم کیے جائیں گے۔

۲۔ ماہانہ تعلیمی سیمینارز (مہینہ ۲ تا ۴)

ہر خطبہ کے بعد متعلقہ موضوع پر سیمینار منعقد کیے جائیں گے:

  • سیمینار ۱: "اسلامی قانونِ وراثت کا تعارف"

    • اہمیت و بنیادی اصول (مقررہ حصے، وارث و غیر وارث)

    • عام غلط فہمیاں

  • سیمینار ۲: "اسلامی وصیت: ہر مسلمان کے لیے ضروری علم"

    • شرعی وصیت کیا ہے؟

    • برطانوی قانون اور اسلامی تقاضوں میں توازن

  • سیمینار ۳: "قرض، وصیت اور ورثاء کا کردار"

    • تقسیمِ ترکہ سے قبل قرض کی ادائیگی

    • قانونِ وصیت (ایک تہائی کی حد)

  • سیمینار ۴: "پروبَیٹ پراسیس"

    • پروبَیٹ کے مراحل، خود سے یا وکیل کے ذریعے

ان سیمینارز کے لیے اردو و انگریزی میں پریزنٹیشنز دستیاب ہوں گی۔ مقامی علماء، مسلم وکلاء اور مالی مشیران بحیثیت مقررین مدعو کیے جائیں گے۔ یہ پروگرامز مقامی مساجد یا کمیونٹی سینٹرز میں پاورپوائنٹ پریزنٹیشنز کی صورت میں ہوں گے۔

۳۔ عملی ورکشاپس (مہینہ ۵ تا ۶)
  • ورکشاپ ۱: "اپنی اسلامی وصیت لکھیں"

    • مرحلہ وار وصیت نویسی

    • حسبِ ضرورت وصیت کے نمونے

    • دستخط اور قانونی تقاضے

  • ورکشاپ ۲: "اثاثہ جات کی فہرست، قرض کا حساب اور تقسیمِ ترکہ"

    • ترکہ میں شامل اشیاء، اثاثہ جات کی درجہ بندی

    • اسلام میں قرض و ذمہ داری کی تفہیم

    • "اسٹیٹ چیک لسٹ" کی تیاری

ان موضوعات پر معلوماتی مواد اردو و انگریزی میں دستیاب ہوگا۔ مقررین میں مسلم وکلاء اور مالی مشیران شامل ہوں گے۔ یہ ورکشاپس بھی مقامی مساجد یا کمیونٹی سینٹرز میں منعقد ہوں گی۔

منصوبے کی ضرورت و اہمیت پر قوی دلیل

اسلامی احکامِ وراثت، وصیت اور قرض کی ادائیگی نہ صرف فرد کی دینی ذمہ داری ہے بلکہ یہ اجتماعی فریضہ (فرضِ کفایہ) بھی ہے، جیسا کہ فقہاء نے واضح کیا ہے کہ اگر معاشرہ ان احکام کی تعلیم و ترویج میں کوتاہی کرے تو سب پر گناہ لازم آتا ہے4۔ قرآن و سنت کی روشنی میں یہ امور دین کے پانچ بنیادی مقاصد (مقاصدِ شریعت) میں سے "مال کی حفاظت" اور "نسل کی بقا" سے براہِ راست متعلق ہیں34۔

آج کے دور میں، خصوصاً غیر مسلم معاشروں میں مقیم مسلمانوں کو برطانوی قانون اور اسلامی احکام میں توازن پیدا کرنا ناگزیر ہے۔ اگر کمیونٹی میں اسلامی وصیت اور میراث کے مسائل کی تعلیم و رہنمائی کا اہتمام نہ ہو تو نہ صرف دینی احکام کی خلاف ورزی ہوگی بلکہ معاشرتی انتشار اور حقوق کی پامالی کا بھی اندیشہ ہے5۔

یہ منصوبہ اس لیے بھی ناگزیر ہے کہ:

  • اسلامی احکام کے مطابق ترکہ کی تقسیم سے مال کی منصفانہ تقسیم اور معاشرتی عدل کا قیام ممکن ہے3۔

  • خواتین اور دیگر محروم طبقات کو ان کا حق ملتا ہے3۔

  • قرض کی ادائیگی اور وصیت کی تکمیل سے میت کے ذمہ واجب الادا حقوق ادا ہوتے ہیں، جو آخرت کی کامیابی کے لیے ضروری ہیں۔

  • کمیونٹی میں اجتماعی شعور اور دینی ذمہ داری کا احساس پیدا ہوتا ہے4۔

پس، یہ منصوبہ نہ صرف دینی فریضہ کی ادائیگی ہے بلکہ معاشرتی اصلاح اور حقوق کی حفاظت کا ذریعہ بھی ہے۔ اس میں شرکت اور اس کی ترویج ہر فرد اور ادارے کی ذمہ داری ہے، تاکہ اللہ تعالیٰ کے احکام کی تکمیل، حقوق العباد کی ادائیگی اور معاشرتی فلاح کا حصول ممکن ہو۔

 

Phase 2: Institutional Setup (Months 2–6)

1. Establishing a Local Inheritance Debt Resolution Committee (IDRC) Details here

In Islām, debt is regarded not merely as a financial matter but as a serious spiritual and moral responsibility. The Prophet Muhammad () emphasised its gravity, stating that a believer’s soul remains suspended until their debts are settled. He even refused to lead the funeral prayers of individuals who had unpaid debts, underscoring the urgency of clearing financial obligations before distributing any inheritance.

To address this, it is essential to promote the documentation of debts in accordance with Sharī‘ah. The community must also be educated about the ethical and legal aspects of Islāmic debt and inheritance through regular khutbahs, seminars, and workshops.

A structured approach can be implemented through local Inheritance Debt Resolution Committees (IDRCs), which would mediate between creditors and the deceased’s families, helping to resolve debts fairly and with compassion. Upon a person’s death, local Muslim Burial Councils (MBCs) can support the process by offering to include optional announcements inviting creditors to come forward.

Creditors would be required to submit claims using standardised forms provided by the IDRC, along with supporting evidence. The committee would then verify these claims and communicate the confirmed debts to the deceased’s heirs, ensuring all financial obligations are fulfilled before the estate is distributed.

To support this initiative, local masājid and Islāmic councils would develop templates, organise awareness events, and uphold the IDRC framework as part of a coordinated communal effort rooted in Islāmic principles.

Purpose:

  • Advise families on Islāmic inheritance
  • Ensure debts are identified and paid before distribution
  • Work with local masājid and scholars

Members:

  • Local scholars
  • Legal advisor (with Islāmic inheritance knowledge)
  • Accountant
  • Trusted neutral community facilitator

Functions:

  • Maintain a confidential database of pending inheritance cases
  • Provide guidance on inheritance calculations
  • Connect families with Islāmic Will services

مرحلہ ۲: ادارہ جاتی ڈھانچے کی تشکیل (مہینہ ۲ تا ۶)

۱۔ مقامی "وراثتی قرضوں کی تصفیہ کمیٹی" (IDRC) کا قیام

اسلام میں قرض کو محض مالی معاملہ نہیں سمجھا جاتا بلکہ یہ ایک نہایت سنجیدہ روحانی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔ نبی کریم ﷺ نے اس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے فرمایا کہ مومن کی روح اُس وقت تک معلق رہتی ہے جب تک اس کے قرض ادا نہ کر دیے جائیں۔ آپ ﷺ نے بعض ایسے افراد کی نمازِ جنازہ پڑھانے سے بھی انکار فرما دیا جن پر قرض باقی تھا، تاکہ ورثاء پر یہ واضح ہو جائے کہ مالی ذمہ داریاں ادا کرنا وراثت کی تقسیم سے قبل نہایت ضروری ہے۔

اس مسئلے کے حل کے لیے ضروری ہے کہ قرضوں کی دستاویزی شکل میں تحریر و توثیق کو فروغ دیا جائے، جیسا کہ شریعت کا تقاضا ہے۔ ساتھ ہی، کمیونٹی کو قرضوں اور وراثت سے متعلق اسلامی اخلاقیات و احکامات پر خطباتِ جمعہ، سیمینارز اور ورکشاپس کے ذریعے تعلیم دی جائے۔

اس مقصد کو مؤثر انداز میں نافذ کرنے کے لیے مقامی سطح پر "وراثتی قرضوں کی تصفیہ کمیٹیاں" (IDRCs) تشکیل دی جا سکتی ہیں، جو قرض خواہوں اور مرحوم کے اہلِ خانہ کے درمیان مصالحتی کردار ادا کریں، اور معاملات کو عدل و رحمت کے ساتھ حل کریں۔ جب کسی کا انتقال ہو جائے، تو مقامی مسلم تدفین کمیٹیاں (MBCs) اس عمل کو تقویت دینے کے لیے یہ سہولت فراہم کر سکتی ہیں کہ وہ اعلانِ وفات میں (بطورِ اختیار) قرض خواہوں کو دعوت دیں کہ وہ اپنے دعوے پیش کریں۔

قرض خواہوں سے تقاضا کیا جائے گا کہ وہ IDRC کی فراہم کردہ معیاری فارم کے ذریعے اپنے دعوے جمع کرائیں، ساتھ میں ضروری شہادت یا دستاویزات بھی منسلک کریں۔ کمیٹی ان دعوؤں کی جانچ پڑتال کرے گی اور درست قرار دیے گئے قرض مرحوم کے ورثاء کو مطلع کرے گی تاکہ وراثت کی تقسیم سے پہلے تمام مالی ذمہ داریاں ادا کی جا سکیں۔

اس اقدام کی مؤثر تائید کے لیے، مقامی مساجد اور اسلامی کونسلیں ضروری فارم مہیا کریں گی، آگاہی مہمات کا اہتمام کریں گی اور IDRC کے نظام کو ایک ہم آہنگ کمیونٹی منصوبے کے طور پر نافذ کریں گی جو اسلامی اصولوں پر استوار ہو۔

مقصد

  • خاندانوں کو اسلامی وراثت کے بارے میں مشورہ فراہم کرنا

  • وراثت کی تقسیم سے پہلے تمام قرضوں کی نشاندہی اور ادائیگی کو یقینی بنانا

  • مقامی مساجد اور علماء کے ساتھ مل کر کام کرنا

اراکین

  • مقامی علماء

  • قانونی مشیر (جسے اسلامی وراثت کے قوانین کا علم ہو)

  • حساب دان (اکاؤنٹنٹ)

  • کمیونٹی کا قابلِ اعتماد، غیر جانبدار رابطہ کار

کام کی نوعیت

  • زیرِ التواء وراثتی معاملات کا ایک خفیہ ریکارڈ رکھنا

  • وراثتی تقسیم کے حسابات پر رہنمائی فراہم کرنا

  • خاندانوں کو اسلامی وصیت کی خدمات سے جوڑنا

 

 2. Set Up an Inheritance Resolution Committee (IRC) Details here

Summary:

Inheritance disputes are a growing concern among Muslim families in the UK due to complex family structures, unclear wills, and high legal costs. To address this, local Muslim communities especially through Councils of Mosques are urged to establish Inheritance Resolution Committees (IRCs). 

The need is urgent due to a rise in contested wills caused by second marriages, dementia, and poor documentation. IRCs can serve as a trusted, Sharia-compliant alternative to court proceedings, preserving both family unity and Islāmic duties. Masjid leadership should actively support these efforts by hosting events, promoting the initiative, and offering space for mediation.

In short, IRCs are a proactive and faith-based solution to a serious social problem, combining justice, compassion, and foresight to protect families and honour the deceased.

Objective: Prevent family disputes from reaching secular courts

Structure:

  • Mediation-based panel (including Islāmic scholar, legal advisor, and neutral mediator)
  • Arbitration in line with Sharī‘ah principles and UK mediation law

Steps:

  • Draft a constitution and code of ethics
  • Get endorsement from local mosques
  • Encourage families to opt in through the Will clause: “Any dispute regarding my estate should be resolved through the local  Inheritance Resolution Committee.”

۲۔ وراثتی تنازعات کے حل کے لیے "وراثت حل کمیٹی" (IRC) کا قیام

خلاصہ

برطانیہ میں مسلم خاندانوں کے درمیان وراثتی تنازعات ایک بڑھتا ہوا مسئلہ بنتے جا رہے ہیں۔ اس کی وجوہات میں پیچیدہ خاندانی ڈھانچے، غیر واضح وصیتیں، اور قانونی چارہ جوئی کے زیادہ اخراجات شامل ہیں۔ اس مسئلے کے حل کے لیے مقامی مسلم کمیونٹی، خصوصاً "کونسل آف مساجد" کے ذریعے، "وراثت حل کمیٹیاں" (Inheritance Resolution Committees - IRCs) قائم کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔

یہ ضرورت اس لیے بھی فوری ہے کہ دوسری شادیوں، ذہنی بیماریوں (جیسے ڈیمنشیا) اور ناقص دستاویزات کی وجہ سے متنازعہ وصیتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ IRCs عدالتوں کے بجائے ایک قابلِ اعتماد اور شریعت کے مطابق متبادل فراہم کرتی ہیں، جو نہ صرف خاندانی وحدت کو محفوظ رکھتی ہیں بلکہ اسلامی ذمہ داریوں کی تکمیل کا ذریعہ بھی بنتی ہیں۔ مساجد کی قیادت کو چاہیے کہ وہ ان کوششوں کی مکمل تائید کریں، آگاہی پروگراموں کا انعقاد کریں، اس منصوبے کو فروغ دیں اور ثالثی کے لیے جگہ مہیا کریں۔

مختصر یہ کہ IRCs ایک متحرک اور دینی بنیادوں پر مبنی حل ہیں جو عدل، رحمت اور دور اندیشی کو یکجا کرتے ہوئے خاندانوں کی حفاظت کرتے اور مرحومین کا حق ادا کرتے ہیں۔

مقصد
خاندانی تنازعات کو سیکولر عدالتوں تک پہنچنے سے روکنا

ڈھانچہ

  • ثالثی پر مبنی پینل (جس میں اسلامی عالم، قانونی مشیر، اور غیر جانبدار ثالث شامل ہوں)

  • شریعت کے اصولوں اور برطانوی ثالثی قوانین کے مطابق فیصلے

اقدامات

  • کمیٹی کا آئین اور ضابطہ اخلاق مرتب کیا جائے

  • مقامی مساجد سے باضابطہ تائید حاصل کی جائے

  • خاندانوں کو وصیت میں یہ شق شامل کرنے کی ترغیب دی جائے
    "میرے ترکہ سے متعلق کسی بھی تنازع کو مقامی وراثت حل کمیٹی کے ذریعے حل کیا جائے۔"

 

Dr. A. Hussain, June 2025